کورونا وائرس کے خلاف چین کا بڑا اقدام، دنیا حیران

بیجنگ : چین نے مختصر ترین عرصے میں مہلک ترین کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال و علاج کےلیے ایک اور اسپتال تعمیر کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خطرناک جان لیوا وائرس کورونا کے گڑھ چینی شہر ووہان میں 1500 بستروں پر مشتمل تھنڈر گاڈ اسپتال کو تیار شدہ وارڈوں اور 1 ہزار بستروں پر مشتمل استپال کے کچھ ہی دنوں بعد تعمیر کیا گیا ہے۔

میڈیا ذرایع کا کہنا ہے کہ چین کے وسطی شہر ووہان جہاں دسمبر 2019 میں پہلی مرتبہ یہ ہلاکت خیز وائرس سامنے آیا تھا میں ہزاروں افراد کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں علاج کے منتظر ہیں۔

چینی محکمہ صحت نے ابتک 563 افراد کے ہلاک اور 28 ہزار 18 افراد کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ چین سے باہر 260 افراد اس وبا کا شکار ہوئے ہیں اور فلپائن اور ہانگ کانگ میں 2 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے زمینی سرحد کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور مطالبہ منوانے کےلیے چار روز سے ہڑتال پر ہیں۔

ہانگ کانگ کے رہنما کیری لام نے کہا کہ زمینی سرحد کے ذریعے ہانگ کانگ میں داخل ہونے والے تمام مسافروں کی 14 روزہ طبی نگرانی میں رکھنے کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت نے سرحد مکمل طور پر بند کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ہانگ کانگ کی ایک میڈیکل یونین نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اس شہر کے اسپتال اتھارٹی نے ان کے مطالبات نہ مانے تو ان کے 20،000 کارکنان ایک ساتھ استعفیٰ دے دیں گے۔

میڈیکل یونین کے اعداد و شمار کے مطابق 7 ہزار اسپتال ملازمین ہڑتال پر ہیں اور جو افراد کام کررہے ہیں وہ اپنی حفاظت کو لیکر پر کافی پریشان ہیں۔

چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کی جانب سے جمعرات تک متاثرہ مریضوں کی تعداد 1،153 بتائی گئی تھی جن میں ‘صحت یاب ہونے والے افراد بھی شامل ہیں’ ہیلتھ کمیشن کی جانب سے مریضوں سے متعلق مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

سب سے کم عمر مریض وہ نومولود ہے جو ہفتے کے روز ووہان میں پیدا ہوا تھا اور اس میں پیدائش کے صرف 36 گھنٹے بعد ہی کورونا وارس کی تصدیق ہوئی تھی۔

کورونا وائرس کے متاثرین کیلئے تعمیر کیا جانے والا اسپتال 8 دن میں مکم

چلڈرن اسپتال کے ڈائریکٹر زینگ لنکونگ نے نومولود کو پیدائش کے فوراً بعد ماں سے علیحدہ کردیا تھا اور اس کی غذائی ضرورت کو مصنوعی طور پر پورا کیا جارہا تھا، نوزائیدہ بچے کا ماں کو بھی رابطہ نہیں تھا اس کے باوجود بچے میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

نیا کورونا وائرس جراثیم کا پورا کنبہ ہے جس میں میرس اور سارس بھی شامل ہیں اور یہ بخار، کھانسی اور سانس کی تکلیف کا سبب بنتا ہے اور سنگین نوعیت کے نمونیا کا سبب بھی بنتا ہے۔