چین کی فوجی پریڈ میں کون کون سے عالمی رہنما شریک ہوں گے؟

چین کی فوجی پریڈ میں کم جونگ ان سمیت 26 عالمی رہنما مدعو

بیجنگ (28 اگست 2025): چین میں دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کو 80 سال مکمل ہونے پر فوجی پریڈ کی تیاریاں جاری ہیں جس میں 26 عالمی رہنما ایک ساتھ نظر آئیں گے۔

خبر رساں ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن اگلے ہفتے فوجی پریڈ میں شرکت کیلیے چھ سال بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے۔ وہ 2011 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار عالمی رہنماؤں کے درمیان نظر آئیں گے۔

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں بدھ (3 ستمبر 2025) کو دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر خصوصی فوجی پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: چین کون سے جدید ہتھیاروں کی نمائش کرنے والا ہے؟

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن بھی ان 26 غیر ملکی رہنماؤں میں شامل ہیں جو فوجی پریڈ میں شرکت کریں گے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے تصدیق کی کہ کم جونگ ان تقریب میں شرکت کیلیے چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر چین کا دورہ کریں گے۔

کم جونگ ان کب تک چین میں رہیں گے اور شی جن پنگ سمیت کن عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، اس بارے میں تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

واضح رہے کہ امریکا یا بڑے مغربی یورپی ممالک سے کسی رہنما کو فوجی پریڈ میں شرکت کیلیے مدعو نہیں کیا گیا۔

یہ شمالی کوریا کے سربراہ کا 2019 کے بعد چین کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔ انہوں نے شی جی پنگ، ولادیمیر پیوٹن، ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر سے ملاقاتیں کی ہیں لیکن یہ تمام دو طرفہ ملاقاتیں، انہوں نے کسی بھی کثیرالجہتی سربراہی اجلاس یا غیر ملکی رہنماؤں کی تقریبات میں شرکت نہیں کی۔

چین طویل عرصے سے شمالی کوریا کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر رہا ہے۔ شمالی کوریا کی توجہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں مدد کیلیے فوج اور گولہ بارود کی فراہمی کے ذریعے روس کے ساتھ تعاون کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔

بہت سے مبصرین کہتے ہیں کہ شمالی کوریا چین کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلیے اقدامات کرے گا۔ 2023 میں شمالی کوریا کی بیرونی تجارت کا تقریباً 97 فیصد چین کے ساتھ تھا جب کہ 1.2 فیصد روس کے ساتھ رہا۔