چین نے فلسطین اسرائیل تنازع کم کرنے کیلئےعالمی برادری کی کوششوں پر زور دیا ہے۔
چین نے مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی صورتحال پر کہا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل حالیہ کشیدگی میں اضافے پر نظر ہے تازعات کی وجہ سےعام شہریوں ہلاکتوں پر بہت غمزدہ ہیں۔
بیان کے مطابق شہریوں کو نقصان پہنچانے والی کارروائیوں کی مخالفت اور مذمت کرتے ہیں چین تنازعات کو بڑھانے اور خطے کو غیرمستحکم کرنےکی مخالفت کرتا ہے۔
دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل میں امن کا "سب سے زیادہ قابل اعتماد” حل ہے اور صرف لڑائی سے سلامتی کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔
لاوروف نے کہا کہ "ایک فلسطینی ریاست کی تشکیل جو اسرائیل کے شانہ بشانہ رہے گی [تنازعہ] کو حل کرنے کا سب سے قابل اعتماد راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان لوگوں سے اتفاق نہیں کر سکتے جو کہتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ذریعے ہی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کے حل میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے اسرائیل فلسطین جنگ پر امریکا اور اتحادی کا مؤقف سنگین سوالات کو جنم دیتا ہے امریکا اور اتحادیوں کو فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنا چاہیے۔