پلاٹس کی فروخت : چوہدری برادران کیخلاف نیب انکوائری بند کرنے کی منظوری

لاہور : قومی احتساب بیورو لاہور نے چیئرمین نیب کو پرویزالٰہی اور چوہدری شجاعت کیخلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی،رہنماؤں پر پلاٹس کی غیر قانونی فروخت کا الزام تھا۔

تفصیلات کے مطابق ق لیگ کے رہنما پرویزالٰہی اور چوہدری شجاعت کیخلاف انکوائریز کو بند کرنے کے ریفرنس پر سماعت نیب لاہور میں ہوئی، نیب نے ریفرنس دائر کیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کیخلاف ایل ڈی اے کے پلاٹس خریدنے کی انکوئری بند کردی جائے۔

ریفرنس کے مطابق چوہدری برادران کےخلاف ایل ڈی اے سٹی میں پلاٹس کا کیس چل رہا تھا۔ اس حوالے سے نیب کے تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ نیب لاہور نے چیئرمین نیب کو انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی ہے، احتساب عدالت کےجج نے کیس کی سماعت 8جنوری تک ملتوی کردی۔

نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ پرویزالٰہی پر ایل ڈی اے سٹی میں28پلاٹس کے غیرقانونی فروخت کی تحقیقات جاری تھیں، چوہدری شجاعت سےبھی ان 28پلاٹس سے متعلق تحقیقات کی گئیں، تحقیقات میں پتہ چلا کہ پلاٹس چوہدری برادران کے ملازم نے خریدے ہیں، چوہدری برادران کے خلاف کسی قسم کی شہادت یاثبوت نہیں ملے۔

واضح رہے کہ نیب نے اس سے قبل 6 نومبر کو چوہدری برادران کو ناجائز اثاثہ جات کیس میں طلب کیا تھا اور انہیں 50 صفحات پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا تھا جس میں چوہدری برادران اور ان کے اہلخانہ کے تمام اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں جو آج نیب کو جمع کروا دی گئیں۔

مزید پڑھیں: نیب کی چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس خریدنے سے متعلق کیس بند کرنے کی سفارش

یاد رہے کہ چوہدری برادران کے خلاف مذکورہ کرپشن کیس نیب کے 179 میگا کرپشن کیسز میں شامل ہیں جنہیں سنہ 2015 میں درج کیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران پر 2.428 ارب کے غیر قانونی اثاثہ جات، آمدن سے زائد اخراجات اور ناجائر بھرتیوں کے الزامات ہیں۔