سائفر کیس کی کارروائی پرنٹ، الیکٹرانک، سوشل میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی عائد

سائفر کیس کی کارروائی پرنٹ، الیکٹرانک، سوشل میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی عائد

اسلام آباد: آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی کارروائی پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی عائد کر دی۔

خصوصی عدالت نے سائفر کیس کا ٹرائل ان کیمرہ کرنے کی پراسیکیوشن کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکم جاری کیا جس کے مطابق پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر سائفر کیس کی کارروائی نشر نہیں ہوگی۔

عدالتی حکم میں ہدایت کی گئی پیمرا اور پی ٹی اے عدالتی حکم کی پابندی یقینی بنائیں، حکم کی خلاف ورزی ہونے پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔

حکم میں کہا گیا کہ پیمرا اور پی ٹی اے کو عدالتی حکم کی کاپی فراہم کی جائے تاکہ آئندہ خلاف ورزی نہ ہو، سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی فیملی مشروط طور پر موجود ہوگی۔

اس میں مزید کہا گیا کہ شرط ہوگی عدالتی کارروائی کو فیملی ممبران کسی جگہ بیان نہیں کریں گے، سائفر کیس کے ٹرائل  کے دوران عام پبلک بھی موجود نہیں ہوگی۔

دوسری جانب، سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت سپریم کورٹ میں سماعت کیلیے مقرر کر دی گئی۔ سردیوں کی چھٹیوں کی وجہ سے بینچ تبدیل کر دیا گیا۔

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں نیا بینچ تشکیل دے دیا گیا جس میں جسٹس منصور شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔ کیس کی سماعت 22 دسمبر کو ہوگی۔

علاوہ ازیں، سپریم کورٹ میں شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت بھی سماعت کیلیے مقرر کر دی گئی۔ جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 22 دسمبر کو سماعت کرے گا۔