اسلام آباد: اٹک جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی خصوصی عدالت میں سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا۔
خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے فیصلہ تحریر کیا جس کے مطابق عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل حکام کے رویے کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ جیل میں خود کو محفوظ محسوس کرتا ہوں۔
تحریری فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل میں سہولتوں سے متعلق کوئی اعتراض نہ کیا، انہوں نے اہلیہ سے ملاقات کا دورانیہ بڑھانے کی استدعا کی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم کو جیل مینول کی روشنی میں مزید بہتر سہولتیں دی جائیں، گزشتہ سماعت پر تفتیشی افسر کو چالان جمع کروانے کا حکم دیا گیا تھا۔
’تفتیشی افسر کی جانب سے چالان جمع کروانے کیلیے مزید وقت کی استدعا کی گئی۔ تفتیشی افسر کی استدعا پر سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کی جاتی ہے۔‘
قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں ہوئی۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی۔
سابق وزیر اعظم کی قانونی ٹیم اور ایف آئی اے حکام عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز میں چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری لگائی گئی۔
عدالت نے ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روزہ توسیع کی اور حکم جاری کیا کہ ملزم کو 26 ستمبر کو دوبارہ پیش کیا جائے گا۔