داڑھی کی بجائے سر مونڈنے پر حجام کا قتل، چیف جسٹس کا عمر قید کے قیدی کو رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد : چیف جسٹس آصف کھوسہ نے حجام کے قتل کے الزام میں عمر قید کے قیدی اور سوتیلے باپ کے خلاف بیٹے کے قتل کیس میں ملزم کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی 3 رکنی بینچ نے حجام کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت کی ، سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا سپریم کورٹ نے قتل اور حالات کا بغور جائزہ لیا، عدالت اس قتل کو 302بی کی بجائے 302سی کاکیس سمجھتی ہے اور اس معاملے کو اچانک کی لڑائی سمجھتی ہے، عبدالخالق 302 سی کے تحت اپنی سزا مکمل کر چکا ہے۔

چیف جسٹس نے قتل کے الزام میں عمر قید کے قیدی عبدالخالق کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے حضور بخش نامی شخص 2007 میں داڑھی مونڈوانے گیا تو مقتول نے حضور بخش کی داڑھی کی بجائے سر مونڈ دیا، جس پر حضور بخش کے بیٹے نے غصے میں حجام کو قتل کر دیا تھا۔

ٹرائل کورٹ نےملزم کوسزائےموت اورایک لاکھ جرمانہ کیا بعد ازاں ہائی کورٹ نے ملزم کی سزا برقرار رکھی تھی۔

سوتیلے باپ کے خلاف بیٹے کے قتل کا کیس


دوسری جانب چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سوتیلے باپ کے خلاف بیٹے کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت کی ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ماتحت عدالتوں پر افسوس ہوتا ہے، معاملات صحیح طریقے سےدیکھیں تو سپریم کورٹ تک نہ آئیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ نےملزم محمد ریاض کوسزائے موت اور جرمانے کی سزا سنائی، ہائی کورٹ نےجرمانہ برقرار رکھتے ہوئےسزائے موت عمرقید میں بدل دی، اپیل جزوی طور پر منظور کی ، جتنی سزا ملزم بھگت چکا کافی ہے۔

سپریم کورٹ نے جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے ملزم کی رہائی کا حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں : منشیات بر آمدگی کیس : چیف جسٹس آصف کھوسہ نے ملزم کی عمرقیدکی سزا ختم کرکے بری کردیا

اس سے قبل منشیات بر آمدگی کیس میں چیف جسٹس آصف کھوسہ نے ملزم کی عمر قید کی سزاختم کرکے بری کردیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے ہم نے سیف کسٹڈی اور سیف ٹرانسمیشن کا اصول واضح کر دیاہے، یقینی طور پر چند مقدمات میں چند ملزمان کو فائدہ ہوگا، لیکن ہمارے اس عمل سے قانون سیدھا ہو جائے گا۔

ہمایوں خان پر 18.75 کلو چرس فلائنگ کوچ میں چھپا نےکاالزام تھا، 2010 میں ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزا سنائی تھی اور ہائی کورٹ نے سزا کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔