’’100 ٹیسٹ کھیلنے کے قریب پہنچ گئے مگر سیم اور سوئنگ کھیلنا نہیں آیا‘‘

انگلینڈ کے سینئر بیٹر جونی بیئراسٹو بھارت کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں خراب کارکردگی پر شائقین کی تنقید کی زد میں آگئے۔

بھارت کے خلاف حیدرآباد میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں دوسری بار ان کی اسٹمپس بولر کے نشانے پر آئیں۔ بیئرسٹو کو رویندر جڈیجا کی گھومتی گیند نے چکرا کر رکھ دیا، وہ گیند کو چھوڑنے کے درپے تھے مگر اسی دوران ان کی وکٹیں ہوا میں بکھر گئیں۔

یارکشائر کے بلے باز کو پہلی اننگز میں 37 کے اسکور پر اسپنر اکشر پٹیل نے بولڈ کیا تھا جبکہ دوسری اننگز میں وہ ابھی 10 رنز ہی بنا پائے تھے کہ رویندر جڈیجا نے انھیں بولڈ کیا۔

اپنی اننگز کے آغاز میں وہ جسپریت بمراہ کے خلاف بھی جدجہد کا شکار نظر آئے تھے اور ان کی چند مہلک گیندوں پر کافی پریشان نظر آئے تھے۔

ٹویٹر پر مداحوں نے جڈیجہ کی بولنگ کے خلاف ان کے آؤٹ ہونے کے انداز پر کافی مزاحیہ تبصرے کیے اور ان پر تنقید کی ہے۔

https://twitter.com/rncunc/status/1751151588570480791?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1751151588570480791%7Ctwgr%5Ede67bc4c710b8752943fd2d41e3dfa09dba2bbec%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.sportskeeda.com%2Fcricket%2Fnews-closing-100-tests-play-seam-spin-swing-fans-troll-jonny-bairstow-castled-shouldering-arms-1st-test-india

ایک صارف نے لکھا کہ ’بیئراسٹو 100 ٹیسٹ میچز مکمل کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں مگر اب تک وہ سیم، اسپن اور سوئنگ نہیں کھیل سکتے۔

دوسرے شخص کا تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’جونی بیئراسٹور 100 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے بدترین پلیئرز میں سے ایک ہونگے‘۔

ایک مداح نے لکھا کہ جونی نے جڈیجا کہ گیند چھوڑ دی جس پر بولر نے ان کا شکریہ ادا کیا جبکہ ایک صارف نے لکھا کہ اس طرح کی پچز پر بیئراسٹو کو گیند نہیں چھوڑنی چاہیے تھی۔

خیال رہے کہ سال 2022 ان کے لیے کافی اچھا رہا تھا جہاں انھوں نے اس فارمیٹ میں 56 سے زیادہ کی اوسط برقرار رکھتے ہوئے چھ سنچریوں کے ساتھ اپنی شاندار فارم کا مظاہرہ کیا تھا۔

تاہم تجربہ کار بلے باز 2023 کے بعد سے اب تک کوئی قابل ذکر کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں اور اپنے آخری 23 میچوں میں وہ کوئی سنچری اسکور کرنے سے قاصر رہے ہیں۔