اسلام آباد: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان کو کمزور کرنا ملک کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق یوم آزادی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے فتنہ الخوارج کے دہشت گردی کے فتنے نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، ایسے ہی ماضی قریب میں ہم نے ارتکائی دور میں متعدد چیلنجز کا بخوبی مقابلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تم شریعت کو نہیں مانتے، پاکستان کو نہیں مانتے، ہمارے قومی شعور کی بنیاد نظریہ پاکستان ہے، پختہ یقین ہے کہ کوئی منفی قوت اعتماد اور محبت اس کے رشتے کو کمزور کرسکی نہ کرسکے گی۔
آرمی چیف نے کہا کہ عالمی اور علاقائی سطح پر تیزی سے تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جن کی رفتار غیرمعمولی ہے، تبدیلیوں سے قطع نظر پاکستان کا مقام ہر دورمیں عالمی سطح پر اہمیت کا حامل رہا ہے، پاکستان امن پسندی اور اصولوں پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے نمایاں مقام رکھتے ہیں۔
پاک فوج کے سپہ سالار نے کہا کہ جس طرح فسادافی الارض پھیلانے والے طاغوتی قوتوں کے سامنے افواج پاکستان قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ساتھ کے پی کی عوام سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہے پوری قوم مرہون احسان ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان بہادر اور حب الوطن لوگوں کا مسکن ہے، بلوچستان، غیور عوام کی سالمیت، فلاح و بہبود کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کرتے رہیں گے۔
افغانستان سے متعلق آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان ہمارا برادر ہمسایہ اسلامی ملک ہے، ہم ان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات رکھنے کے خواہاں ہیں، پیغام ہے فتنہ الخوراج کو اپنے دیرینہ، خیرخواہ، بردار ہمسایہ ملک پر ترجیح نہ دیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان اور بالخصوص خیبرپختونخوا کی عوام کو یقین دلاتا ہوں آپ فسادفی الارض کیخلاف جنگ لڑ رہے ہیں، انشا اللہ ان کے خلاف جنگ میں کامیابی ہماری ہوگی۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ آزادی کا جشن مناتے ہوئے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو نہیں بھولنا چاہیے، کشمیریوں کے ساتھ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو نہیں بھولنا چاہیے، کشمیری بہن بھائی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں اسرائیل جاری خوفناک نسل کشی، قتل عام، مظالم کی طرف توجہ دلاتا ہے، غزہ میں اسرائیل کی عالمی ، انسانی قوانین کی واضح خلاف ورزی دنیا کے ضمیر پر داغ ہے، اسرائیل کی عالمی قوانین کی واضح خلاف ورزی رولز بیسڈ انٹرنیشنل آرڈر پر داغ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھانا قابل ستائش ہے، پاکستان کی جانب سے انسانی بنیادوں پر امداد دینے کی کاوشیں بھی قابل ستائش ہیں۔