غزہ میں صحافیوں کے قتل پر عالمی رہنماؤں کا شدید ردعمل، آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ

برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر نے غزہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے پر اظہارتشویش کرتے ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔

اپنے بیان میں کیئر اسٹارمر نے کہا کہ جنگ زدہ علاقوں میں صحافی بین الاقوامی قانون کے تحت محفوظ ہیں غزہ میں صحافیوں پر حملوں کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

کیئراسٹارمر نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل صحافیوں کی حفاظت یقینی بنائے۔

قطر نے غزہ میں 6 صحافیوں کی شہادت پر شدید ردعمل دیتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے۔

قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے کہا کہ صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایسےجرائم ہیں جوانسانی تصور سے بھی بالا ہیں، عالمی برادری اوراسکےقوانین غزہ میں المیےکو روکنے میں ناکام  ہیں۔

قطری وزیراعظم نے شہید صحافی انس الشریف اوران کے ساتھیوں کیلئےدعائےمغفرت بھی کی۔

اقوام متحدہ کی غزہ میں 6فلسطینی صحافیوں کو شہید کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کا اقدام بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، اسرائیل فلسطینی شہریوں اور صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے، تمام صحافیوں کیلئےغزہ تک فوری، محفوظ اوربلا رکاوٹ رسائی دی جائے۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے میں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شہید ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے 28 سالہ صحافی انس الشریف اس وقت شہید ہوئے جب اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لئے لگائے گئے ایک خیمے میں موجود تھے جس کو اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی الزام

اسرائیلی فوج نے حملے میں الجزیرہ کے صحافی انس الشریف اور دیگر کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ حماس کے ایک خفیہ سیل کی سربراہی کر رہے تھے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق انس الشریف اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔