اسلام آباد: سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ بچی رضوانہ 7 روز سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے جس کی حالت تاحال تشویش ناک ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنرل اسپتال کے پرنسپل ڈاکٹر سردار الفرید نے ملازمہ بچی رضوانہ کی حالت سے متعلق بتایا کہ خون کی شدید کمی کے باعث آج رضوانہ کو بلڈ لگایا ہے۔
رضوانہ کی حالت میں تاحال بہتری نہیں آسکی ہے بچی کو منہ کے ذریعے خوراک دینے کی کوشش کر رہے ہیں، بچی کا آکسیجن لیول پھر خراب ہو رہا ہے آکسیجن لیول ٹھیک کرنے کیلئے آج پھر برونکو اسکوپی کی گئی۔
گھریلو ملازمہ رضوانہ کے والد کو دھمکیاں ملنے لگیں
پروفیسر سردار الفرید نے بتایا کہ رضوانہ کی آج بھی فیزیوتھراپی کی گئی ہے، رضوانہ کا سائیکالوجسٹ،کارڈیالوجسٹ ٹیم بھی معائنہ کر رہی ہے۔
واضح رہے تشدد کی شکار بچی کا معاملہ 24 جولائی کو سامنے آيا تھا، بچی کی ماں نے جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا تھا، جب بچی کو اسپتال پہنچایا گیا تو اس کے سر کے زخم میں کيڑے پڑ چکے تھے اور دونوں بازو ٹوٹے ہوئے تھے اور وہ خوف زدہ تھی۔