روس میں بڑی پابندی عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے اور یہ پابندی جنگلی جانوروں کے سرکس میں استعمال کرنے پر لگائی جائے گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ سال ریاست ڈوما کے متعدد نائبین نے روس میں جانوروں کے سرکس میں استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے سے متعلق ایک بل متعارف کرایا تھا جس کی جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرانے والے کارکنوں نے حمایت کی تھی۔
جانوروں کے سرکس میں استعمال پر پابندی کا بل اکتوبر میں نیو پیپل دھڑے کے رہنماؤں کی طرف سے ریاستی ڈوما میں پیش کیا گیا تھا جس کے وضاحتی نوٹ میں کہا گیا تھا کہ سرکس میں جانوروں کے ساتھ اکثر ظالمانہ سلوک کیا جاتا ہے اس کے علاوہ ایسے جانور باقی زندگی میں مستقل نفسیاتی اور جسمانی اذیت کا شکار رہتے ہیں۔
بل کے محرکین نے اس حوالے سے 2021 میں کرائے گئے ایک سروے کا حوالہ بھی دیا تھا جس کے مطابق 72 فیصد روسی شہری سرکس میں جنگلی اور پالتو جانوروں کے استعماقل پر پابندی کے حق میں جب کہ 8 فیصد صرف جنگلی جانوروں پر پابندی لگانے کے حق میں تھے۔
تاہم اس وقت وفاقی اسمبلی نے جانوروں پر سرکس میں جانوروں کی پُرفارمنس پر پابندی عائد کرنے کو قبل از وقت قرار دیتے ہوئے ٹرینرز پر کنٹرول سخت کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب روس میں سنجیدگی سے اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ اگلے چند سالوں میں جانوروں کے سرکس میں استعمال کرنے پر پابندی لگائی جا سکتی ہے تو اس صورتحال میں اس صنعت کو کیسے بدلنا چاہیے۔