ایک تازہ ترین گیلپ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خیبر پختونخوا میں عوام گورننس، معیشت اور سہولتیں نہ ملنے پر شدید ناراض ہیں، یہاں تک کہ پی ٹی آئی ووٹرز بھی اپنی حکومت سے غیرمطمئن ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حالیہ گیلپ سروے میں خیبر پختونخوا کےعوام نے صوبے میں گورننس، معیشت اور سہولتوں کی عدم دستیابی پر شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے، پی ٹی آئی کے ووٹرز بھی اپنی حکومت سے ناخوش نظر آئے۔
سروے میں نصف تعداد نے کہا کہ صوبے میں خاطر خواہ ترقی نہیں ہوئی، 40 فی صد شہری کہتے ہیں پنجاب کی نسبت خیبرپختونخوا میں کرپشن زیادہ ہے، 73 فی صد نے سرکاری نوکریاں تعلقات پر دیے جانے کا الزام لگا دیا۔ 59 فی صد شہریوں نے بے روزگاری میں اضافےکی نشان دہی کی۔
گیلپ پاکستان نے کے پی میں 3 ہزار افراد سے انٹرویو کیے، یہ رپورٹ گلوبل پاکستان کے تعاون سے تیار کی گئی، گیلپ سروے کے مطابق دیہی علاقوں میں صحت کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ 52 فی صد شہری سمجھتے ہیں کہ ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نذر ہو گئے۔
الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا
صوبے کی 66 فی صد آبادی گیس سے محروم، انچاس فی صد کو بجلی کی قلت کا سامنا ہے، نوجوان سہولتوں سے محروم ہیں، 77 فی صد کو پارکس، 81 فیصد کو لائبریریز دستیاب نہیں۔
55 فی صد شہریوں نے صوبے کے انفرااسٹرکچر کو انتہائی ناقص قرار دیا، 49 فی صد پی ٹی آئی ووٹرز بھی کے پی حکومت سے غیر مطمئن ہیں، سیکیورٹی پر ملا جلا رد عمل دیکھنے میں آیا، 57 فی صد اب بھی دہشتگردی سے خوف زدہ ہیں، جب کہ 85 فی صد شہری افغان شہریوں کی واپسی کے فیصلے پر مطمئن ہیں، ان کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں کی واپسی سے امن و امان بہتر ہوگا، 48 فی صد کے مطابق روزگار کے مواقع بڑھیں گے، سروے کے مطابق 66 فی صد ووٹرز نے ایم پی ایز پر وعدہ خلافی کا الزام لگایا۔ جب کہ 60 فی صد شہریوں کے مطابق گنڈاپور حکومت احتجاج میں وقت ضائع کر رہی ہے۔