اسلام آباد: اڈیالہ جیل میں قید چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل کو ان سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔
انتظار پنجوتھا ایڈووکیٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کیلیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی تھی جسے منظور کر لیا گیا۔ عدالت نے انہیں ملاقات کی اجازت دے دی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کے بعد تحریری احکامات جاری کر دیے جس میں لکھا گیا کہ جیل حکام قانون کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی سے وکیل کی ملاقات کروائیں۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر چیئرمین پی ٹی آئی کو دو روز قبل سخت سکیورٹی میں اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا جہاں انہیں جیل مینول کے مطابق بنیادی سہولتیں میسر ہیں۔
اگست 12 کو عدالت نے سابق وزیر اعظم کو فیملی اور وکلا سے ملاقات کی اجازت دی تھی اور انہیں جائے نماز اور قرآن پاک کا انگلش ترجمہ بھی فراہم کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
اڈیالہ جیل منتقلی، سہولیات اور ملاقات کی درخواست پر جاری کردہ تحریری حکم نامے میں عدالت نے ملزم کو اٹک جیل میں رکھنے کی وجوہات سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریماکس دیے تھے کہ بتایا جائے کن وجوہات کی بنیاد پر اٹک جیل میں رکھا گیا ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ایسا کچھ ریکارڈ پر نہیں جو قیدی کو ہفتے میں ایک سے زائد بار ملاقات سے روکے، جیل حکام چیئرمین پی ٹی آئی کے دوست، رشتہ دار اور وکلا سے ملاقات کروائیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جائے نماز اور انگلش ترجمے کے ساتھ قرآن مجید دیا جائے اور مناسب طبی سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔