اداروں کو بغاوت پر اکسانے کا کیس: شہباز گل کے وکلا کو بریت کی درخواست پردلائل دینے کا حکم

اسلام آباد : ڈسٹرکٹ کورٹ نے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے وکلا کو بریت کی درخواست پردلائل دینے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کیخلاف اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرانے کیس کی سماعت کی، شہباز گل کے وکیل مرتضیٰ طوری اوراسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی پیش
ہوئے۔

وکیل شہباز گل نے استدعا کی کہ شہباز گل ایک بجے تک آئیں گے،سماعت میں وقفہ کیا جائے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے آج شہباز گل کی بریت کی درخواست پر بحث ہونی ہے، اگر فیصلہ شہبازگل کے حق میں ہوگیا تووہ باہرہوجائیں گے۔

اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے شہباز گل کی بریت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا میڈیا ایسا پلیٹ فارم ہے جو ہر کوئی دیکھتا ہے، یہ کوئی ایساکیس نہیں کہ ایک شخص نےدوسرےشخص کےکان میں بات کی۔

رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم شہبازگل کی بریت کی درخواست کامرحلہ گزر چکاہے،اس مرحلےپر شہباز گل کی درخواست قابل سماعت نہیں۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ استغاثہ کے پاس جرم ثابت کرنے کے لیےوافرموادموجودہے،شہباز گل نے کسی مرحلےپر جرم سے انکار نہیں کیا۔

عدالت نے وقفے کےبعد شہباز گل کے وکلا کو بریت کی درخواست پردلائل دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت میں ایک بجے تک وقفہ کر دیا۔