کراچی : ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت نے اداکارہ حمیرا اصغر علی کی لاش گھر سے برآمد ہونے کے معاملے پر رپورٹ پیش کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر علی کی لاش گھر سے برآمد ہونے کے معاملے پر شہری کی واقعے کا مقدمہ درج کروانے کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرا علی کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے، پولیس نے بھی واقعہ کو تشویش ناک بتایا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اس واقعہ کی وجہ سے عام لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے، حمیرا ایک سوشل میڈیا انفلوئنسرز خاتون تھی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ وقوعہ کی ویڈیو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسا ان کا قتل کیا گیا ہو، اداکارہ کے خاندان کا انکے ساتھ قطع تعلق ہونے بھی حیرت میں مبتلا کرتا ہے۔
مزید پڑھیں : ’حمیرا اصغر کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا‘
عدالت سے استدعا ہے کہ مقدمہ میں ان کے خاندان کو بھی نامزد کرکے تحقیقات کروائی جائیں، قانونی طور پر جو بھی ممکنہ کوشش کی جاسکتی ہے، عدالت کی جانب سے کی جائے۔
درخواست میں ایس ایس پی ساوٴتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے
عدالت نے فریقین سے آئندہ سماعت کے لئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فریقین 16 جولائی کو درخواست سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔
خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔
لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔
پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔
حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔
ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔