سعودی عرب: روزگار ایجنسیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے درپردہ غیر ملکیوں کو روزگار دلانے والی پرمٹ ہولڈر کمپنیوں اور ایجنسیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت کی جانب سے ایسی کمپنیوں اور ایجنسیوں کے حوالے سے 37 خلاف ورزیوں کا چارٹ جاری کیا ہے۔ ان میں سے متعدد خلاف ورزیاں سنگین نوعیت کی تھیں۔

وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جس ایجنسی یا کمپنی کے بارے میں یہ شواہد ملےکہ اس نے مملکت کے اندر یا باہر ایجنٹوں سے معاملات کیے ہیں اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

وزارت نے پرمٹ ہولڈرز کمپنیوں اور ایجنسیوں کو ریکروٹنگ کی ذمہ داری ایسے کسی بھی ادارے کے سپرد کرنے پر جس کے پاس پرمٹ نہ ہو یا مملکت کے اندر یا باہر معطل یا ممنوعہ اداروں کے ساتھ تعاون کو خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

وزارت کی جانب سے کمپنیوں اور ایجنسیوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ پرمٹ کے حصول کے چھ ماہ کے اندر ای ویب سائٹ کا قیام عمل میں لائیں، امیدواروں کی درخواستوں کا ریکارڈ بھی سامنے لائیں۔ ان اداروں کے نام بھی دیں جن سے وہ رابطے میں ہیں، آجروں کے ساتھ طے پانے والے ملازمت کے زیر تکمیل معاہدوں کا ریکارڈ پیش کریں۔

سعودیوں کے لیے قائم روزگار ایجنسیوں کی خلاف ورزیوں اور سزاؤں کے چارٹ میں وزارت افرادی قوت نے تبدیلی بھی کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بچوں یا لڑکوں کو ملازمت دینا سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس پر فی خلاف ورزی 30 ہزار ریال کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے مطابق جو ایجنسی یا ادارہ کارکنان کی ملازمت کے معاہدوں کے اندراج کی پابندی نہیں کرے گا اس کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔