علماء کونسل نے ڈیگاری واقعے میں مقتول خاتون بانو کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا۔
پاکستان علما کونسل کا کہنا ہے کہ مقتولہ خاتون بانو کے والدین کا بیان قرآن و سنت، آئین اور قانون کے منافی ہے، اس طرح کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی۔
علما کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ قتل کرنے والوں کے سہولت کاروں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
یہ پڑھیں: بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کی گئی بانو کی والدہ کا بیان منظر عام پر ، نئی بحث چھڑ گئی
پاکستان علما کونسل کا کہنا ہے کہ مقتول مرد، خاتون کے والدین قاتلوں کو معاف کرنا چاہیں تو یہ کسی صورت جائز نہیں، شریعت اسلامیہ بھی کسی صورت اس طرح کے قاتلوں کو معافی کا حق نہیں دیتی۔
چیئرمین طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ خاتون کے والدین کو بھی اس قتل ناحق میں مجرم تصور کرنا ہوگا، مقتولہ کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے احکامات کے خلاف ہے، والدین کا بیان پاکستان کے آئین اور دستور کے خلاف ہے۔
علما کونسل کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں قتل کی گئی خاتون کے والدین کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، شریعت کا حکم ہے ظلم میں کوئی قریبی عزیز بھی شامل ہو تو اس کو بھی سزا ملنی چاہیے۔
پاکستان علما کونسل کا کہنا ہے کہ تحقیقات، مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ذمہ داری ریاست کی ہے، امید کرتے ہیں کہ اس حوالے سے کوئی کوتاہی نہیں ہوگی۔