ٹک ٹاک پر ایک خطرناک ٹرینڈ نے حکام کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی، جس میں بوٹ سے چھلانگ لگانے کا چیلنج پورا کرتے ہوئے کئی لوگ اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں۔
غیرملکی میدیا رپورٹس کے مطابق 2020 سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اس طرح کی ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں جس میں تیزرفتار بوٹ سے لوگوں کو پانی میں چھلانگ لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، بدقستمی سے الاباما میں یہ خطرناک رسک لیتے ہوئے چار افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
پچھلے تین سالوں کے دوران کئی ٹک ٹاکرز کی جانب سے ٹک ٹاک پلیٹ فارم پر ایسی ویڈیوز اپ لوڈ کی گئیں ہے جس میں وہ بوٹ سے چھلانگ لگانے کا خطرناک چیلنج پورا کرتے نظر آرہے ہیں۔
اگست 2021 میں ایکی صارف مارک تھامپسن نے ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں ایک شخص لائف جیکٹ پہن کر بوٹ سے پانی میں چھلانگ لگاتا نظر آتا ہے جبکہ دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
اس طرح کے غیر محفوظ عمل پر ریسکیو اہلکاروں اور حکام کی جانب سے انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس طرح کی جان لیوا حرکتیں کرنے سے گریز کریں۔