ایرانی صدر رئیسی کی حادثاتی موت، آخری 69 سیکنڈ میں کیا ہوا؟ دوسری تحقیقاتی رپورٹ جاری

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی جو 19 مئی کو ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوئے تھے ان کی موت پر دوسری تحقیقاتی رپورٹ جاری ہوئی ہے جس میں آخری 69 سیکنڈ کا ذکر ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی فوج کی تحقیقاتی ٹیم کی دوسری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے ملبے اور ٹکڑوں کے نمونوں کی جانچ پڑتال کے ساتھ ساتھ جائے حادثہ پر پھیلے ملبے کے پیٹرن کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات واضح ہوتی ہے کہ پہاڑ سے ٹکرانے سے تقریباً 69 سیکنڈ کے دوران ہیلی کاپٹر کا رابطہ منقطع ہوا۔

رپورٹ میں عملے کے درمیان ریکارڈ شدہ بات چیت سے یہ بات سامنے آئی کہ 69 سیکنڈ کے دوران کوئی ہنگامی کال رجسٹر نہیں ہوئی جس کی وجہ سے رابطہ ختم ہو گیا۔

تفتیش کاروں نے ہیلی کاپٹر کے ساتھ مواصلات میں کسی قسم کی مداخلت کو بھی مسترد کیا ہے۔ پرواز کے دوران اور حادثے سے 69 سیکنڈ پہلے تک عملے کے ساتھ معمول کے رابطے کو برقرار رکھا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تحقیقات میں کسی سائبر حملے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ پرواز کے دوران ہیلی کاپٹر کی پے لوڈ کی گنجائش بھی معیار کے مطابق تھی جب کہ  تحقیقاتی ٹیم نے واقعے کی 360 ڈگری تفتیش کی ہے جس میں اسے کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

اس سے قبل تحقیقاتی ٹیم کی پہلی رپورٹ میں بھی حادثے میں کسی بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے تھے۔ تاہم مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے کہا ہے کہ حادثے کی وجہ معلوم ہونے تک تحقیقات جاری رہیں گی۔

https://urdu.arynews.tv/ebrahim-raisi-laid-to-rest-mashhad/

واضح رہے کہ 19 مئی کو پیش آنے والے اس حادثے میں ایرانی صدر رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان سمیت افراد جاں بحق ہوئے تھے۔