الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں پی ٹی آئی کے اعتراضات پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے چیئرمین پی ٹی آئی سمیت اسد عمر اور فواد چوہدری کیخلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی اور ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے سماعت کی۔
کمیشن نے پی ٹی آئی کے اعتراضات پر محفوظ فیصلہ سنا دیا اور تمام اعتراضات مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وفاقی وزرا اسد عمر اور فواد چوہدری کیخلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن سندھ کے ممبر نثار درانی نے کہا کہ فریقین آج کی سماعت پر بھی معمول کے مطابق الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ان کے موکلوں کو آج کی سماعت کے لیے ای سی پی کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توہین عدالت کیس کی مزید سماعت 11 جولائی تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی کے سربراہ اور سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے تھے۔
لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کہا تھا کہ وہ اس کیس میں ای سی پی کے دائرہ کار کا تعین کرے۔ انتخابی ادارے کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ قانون کے مطابق کام جاری رکھے۔
اگست 2022 میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر (سکندر سلطان راجا اور انتخابی نگران کے خلاف مبینہ طور پر "غیر مہذب” زبان استعمال کرنے پر چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر کو نوٹس جاری کیا تھا۔