آئی جی سندھ پولیس نے سنگین نوعیت کے جرائم اور عوامی شکایات پر ایف آئی آر درج نہ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن کی زیر صدارت آئی جی پی شکایتی سیل کی کارکردگی، شکایات کے ازالے اور اصلاحات سے متعلق اجلاس ہوا۔ سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ڈی آئی جیز ہیڈ کواٹرز اور دیگر حکام کی شرکت کی۔
اجلاس میں سنگین نوعیت کے جرائم کی ایف آئی آر کے عدم اندراج اور عوامی شکایات پر مقدمات درج نہ کرنے والے پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا اور ایسی شکایات پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او، ایس آئی او کو ملازمت سے برطرف کیا جائے گا۔
آئی جی سندھ نے اجلاس کے شرکا کو ہدایت کی کہ قتل، بچوں ور خواتین کے اغوا وگمشدگی، ڈکیتی، موٹر سائیکل، کار، قیمتی اشیا کی چوری اور چھینی جانے کی کارروائیوں کی شکایت پر فوری ایف آئی آر درج کی جائے۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ اگر مذکورہ کیسز کے مقدمات درج نہیں کیے جاتے تو پھر اختیارات سے تجاوز، مافیاز کی سرپرستی جیسے الزامات پر اسپیشل برانچ سے انکوائری کروائی جائے اور مقدمہ درج نہ کرنے کی وجوہات، ذمہ داروں کا تعین کر کے جواب سیل کو بھیجا جائے گا۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ایف آئی آر کے اندراج میں ٹال مٹول اور تاخیری حربے ثابت ہونے پر بھی ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت کی۔