معیشت میں تنزلی اور مہنگائی میں اضافہ، وزارت خزانہ کی رپورٹ

وزارت خزانہ نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک جاری کر دی جس کے مطابق ملک میں بیرونی سرمایہ کاری، ترسیلات زر، برآمدات اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت خزانہ نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک جاری کر دی جس کے مطابق ملک میں بیرونی سرمایہ کاری، ترسیلات زر، برآمدات اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔ رواں مالی سال کے 8 ماہ میں ترسیلات زر میں 10.9 فیصد، برآمدات 9.7 فیصد، بیرونی سرمایہ کاری میں 40.4 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا جب کہ افراط زر میں اضافہ ہوا ہے۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 8 ماہ میں ترسیلات زر 10.9 فیصد کم ہوئیں۔ گزشتہ مالی سال ترسیلات 20.2 ارب ڈالر تھیں جب کہ رواں مالی سال 18 ارب اکٹھی ہوئیں۔ اسی طرح رواں مالی سال برآمدات میں 2 ارب ڈالر کی کمی ہوئی یوں برآمدات میں 9.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

ایک سال میں روپے کی قدر میں 101.58 روپے کی کمی واقع ہوئی جب کہ اسی دوران بیرونی سرمایہ کاری میں بھی 40.4 فیصد کمی سامنے آئی ہے۔ افراط زر کی شرح میں ایک سال میں 26.3 فیصد تک پہنچی۔ فروری 2023 میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 31.5 فیصد رہی جب کہ گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں افراط زر 10.5 فیصد تھی۔

رواں مالی سال مالیاتی خسارےمیں 4 فیصد کا اضافہ ہوا۔ جولائی تا فروری 8 ماہ میں مالیاتی خسارہ 1974 ارب روپے رہا جب کہ اسی مدت کے دوران پرائمری بیلنس 945 ارب روپے سرپلس رہا۔ گزشتہ مالی اسی عرصے میں پرائمری بیلنس منفی 210 ارب روپے تھا۔ ایف بی آر محصولات میں 18.2، نان ٹیکس آمدنی میں 33.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 8 ماہ جولائی تا فروری ترسیلات زر میں 10.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ برآمدات میں 9.7 فیصد کمی ہوئی اور برآمدات کا حجم 18.6 ارب ڈالر رہا۔ درآمدات میں 21 فیصد کمی ہوئی اور یہ حجم 37.4 ارب ڈالر رہا۔ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں رواں مالی سال 7.9 فیصد کی کمی ہوئی۔

رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں جاری کھاتوں کے خسارے میں 68 فیصد کمی ہوئی اور اس کا حجم 3.9 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ اسی مدت کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 40.4 فیصد کمی ہوئی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 78.44 لاکھ ڈالر رہا۔