ناردرن کو شکست؛ خبر پختونخواہ فائنل میں

دفاعی چیمپئن خیبر پختونخواہ نے ناردرن کو پہلے سیمی فائنل میں شکست دے کر نیشنل ٹی ٹونٹی کے فائنل ‏میں رسائی حاصل کرلی.‏

‏ کے پی نے 157 رنز کا ہدف 5 گیندیں قبل 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا. ‏

افتخار احمد کی 17 گیندوں پر 260 سے زائد کے اسٹرائیک ریٹ سے 45 رنز کی اننگز نے کے پی کی جیت میں اہم ‏کردار ادا کیا. ‏

ان فارم بیٹر صاحبزادہ فرحان نے 53 رنز کی اننگز کھیلی. ‏

مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں خیبر پختونوخواہ کے ان فارم بیٹر صاحبزادہ فرحان نے 39 گیندوں پر 135.9 کے ‏اسٹرائیک ریٹ سے 53 رنز اسکور کرکے اپنی ٹیم کو مضبوط آغاز فراہم کیا. ‏

صاحبزادہ فرحان کی اننگز کی میں 7 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا. ‏

ان کے پویلین واپس لوٹنے پر کامران غلام نے دفاعی چیمپئن کی کمان سنبھالی اور 120 کے اسٹرائیک ریٹ سے 35 ‏رنز بنائے مگر افتخار احمد کی 45 رنز کی دھواں دھار اننگز نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا. انہوں نے 4 چوکے اور 3 ‏چھکے لگا کر کے پی کو فائنل میں پہنچا دیا. ‏

‏ مڈل آرڈر بیٹر افتخار احمد نے جارحانہ بیٹنگ کرکے خیبر پختونوخواہ کو جیت سے ہمکنار کردیا. افتخار احمد نے ‏زمان خان کو ایک اوور میں دو چھکے جڑ کر کے پی کو فتح کے قریب پہنچایا. اس موقع پر کے پی کو جیت کے ‏لیے 18 گیندوں پر 40 رنز درکار تھے. ‏

انہوں نے 17 گیندوں پر 4 چوکے اور 3 چھکے داغ کر 45 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی. ‏

اس سے قبل ناردرن نے خیبر پختونوخواہ کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کا آغاز کیا تو ناردرن کے ابتدائی چاروں بیٹرز نے ‏قدرے محتاط کھیل پیش کیا، جس کی وجہ سے انہیں اسکور بورڈ پر بڑا مجموعہ سجانے میں کامیابی نہ مل سکی. ‏

ناصر نواز اور علی عمران نے ناردرن کو 48 رنز کا آغاز فراہم کیا. ناصر نواز نے 5 چوکوں کی مدد سے 27 جبکہ علی ‏عمران نے 4 چوکوں کی بدولت 24 رنز کی اننگز کھیلی.‏

اس کے بعد ذیشان ملک نے عمر امین کے ہمراہ رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا تاہم وہ بھی رنز کی رفتار کو تیز نہ ‏کرسکے. ذیشان ملک نے 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 29 جبکہ عمر امین 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے. ان کی ‏اننگز میں 2 چھکے شامل تھے. ‏

ناردرن نے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 156 رنز بنائے. سہیل تنویر اور عامر جمال نے 19،19 اور ‏روحیل نذیر نے 11 رنز اسکور کیے. ‏

ارشد اقبال نے 3 جبکہ افتخار احمد، خالد عثمان اور محمد عمران نے ایک ایک وکٹ حاصل کی.‏