کراچی (16 اگست 2025): شہر قائد کے علاقے ڈیفنس خیابان مجاہد میں اپنے 2 معصوم بچوں کو قتل کرنے والی قاتل ماں ادیبہ نے سفاکانہ عمل کے بعد شوہر کو ایک ایسا وائس میسج کیا جسے پڑھ کر در مند دل دہل جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابانِ مجاہد میں 14 اگست کو ادیبہ نامی خاتون نے اپنے دو بچوں کو تیز دھار آلے کے ساتھ گلا کاٹ کر قتل کر دیا تھا، پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے، معلوم ہوا کہ ادیبہ اور اس کے شوہر غفران میں 2024 میں طلاق ہو گئی تھی، اور بچوں کی حوالگی کا مسئلہ چل رہا تھا۔
اب تم خوش ہو جاؤ!
اب پولیس تفتیش میں اس سفاکانہ قتل کے سلسلے میں ایک اور انکشاف ہوا ہے، بچوں کو گھر کے واش روم میں بے دردی سے مارنے والی قاتل ماں نے واردات کے بعد شوہر کو وائس میسج کیا، جس میں اس نے کہا کہ ’’اب تم خوش ہو جاؤ، تمہاری وجہ سے کیا ہوا ہے؟؟؟‘‘
اے آر وائی نیوز نے ابتدائی تفتیش کی اہم معلومات حاصل کر لی ہیں، جس کے مطابق قتل ہونے والے معصوم بچے جشن آزادی بھرپور طریقے سے منانا چاہتے تھے، معصوم سمہیا نے ماں سے ہی ’ایسی زمیں اور آسماں‘ گانا بھی سیکھ لیا تھا، اور قتل سے پہلے ماں کی فرمائش ہی پر غفران نے دونوں کو یوم آزادی کے کپڑے بھی دلوا دیے تھے۔
14 اگست کی تیاری کے لیے ادیبہ اور غفران میں ہونے والے واٹس ایپ میسجز
ابتدائی تحقیقات کے مطابق ادیبہ اور غفران واٹس ایپ پر روزانہ میسج اور فون پر بات کرتے تھے، ادیبہ نے میسج پر غفران کو کہا ’کیا ضرار کے پاس کل کے لیے شلوار قمیض ہے؟ کیا سمیہا کو بتایا کہ اسے کل کیا پہننا ہے؟‘ پھر کہا ضرار کے ایک یا دو سائز بڑے جوتے لینا، کیوں کہ وہ بڑا ہو رہا ہے، پھر میسج کیا کہ مما سنگاپور سے واپس آ گئی ہیں اور سمیہا کے کپڑے لائی ہیں اور کہا سمیہا نے کل کے لیے تیاری کر لی ہے، اس کے پاس جھنڈیاں بھی ہیں، ضرار کا سبز کرتا لے لینا، اگر پہلے سے سفید شلوار یا پینٹ ہے تو مت لینا۔
تمام سوالوں کے جواب میں غفران کا جواب آیا کہ ٹھیک ہے، پھر ادیبہ نے کہا کل دفتر سے جلدی آنے کی کوشش کرنا، اسی دوران والد غفران کی جانب سے بچوں کو تیار کر کے تصاویر بھیجی گئیں، تصاویر میں بچوں نے جشن آزادی کی تیاری کی ہوئی تھی، ادیبہ تصاویر دیکھ کر بولی ماشاء اللہ، یہ کب تیار ہوئے، ضرار کی ٹوپی کہاں ہے؟
کراچی : اپنے بچوں کو قتل کرنے والی ماں کیخلاف مقدمہ درج
غفران کا جواب آیا اسکول جاتے وقت تیار ہوئے، ضرار نے ٹوپی نہیں پہنی، اور کہا سمہیا بہت خوش تھی، ضرار 7 بجے سمہیا 8 بجے نکلی، ماں نے کہا ضرار ہینڈ بینڈ بھی پہننا بھول گیا، ضرار کا کرتا کہاں سے لیا؟
پھر ماں کا میسج آیا، بچے کہہ رہے ہیں آج رات رکنے کی اجازت لی ہے تم سے؟؟ والد غفران نے مسکرا کر کہا ہاں، اور قاری صاحب کو بھی بتا دینا، ادیبہ نے کہا ان کو تم خود بتا دو، میں ان سے رابطے میں نہیں، والد غفران نے کہا سمیہا کو کہنا وہ ایسی زمیں اور آسماں گائے۔ ماں نے جواب دیا میں نے اسے سکھا دیا ہے۔
والد نے کہا سمیہا اس پر رقص بھی کرتی ہے، ماں نے جواب دیا میں نے اس کو رقص نہیں سکھایا، کیا تم فیس بک والی تصاویر بھیج سکتے ہو۔