اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں نقص امن کا خطرہ ہوا تو آرٹیکل 245 کا اطلاق کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فوج نے پریس کانفرنس وفاقی حکومت کو اعتماد میں لے کرکی، غلطی تسلیم کرنے کے لئے بہت ہمت چائیے اور اپنی اصلاح کرنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہی تاریخی لمحہ ہے کہ جہاں انہوں نے برملا غلطی تسلیم کی۔
سابق وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اصلی عمران خان آج قوم کے سامنے متعارف ہوا،ثابت ہوا کہ عمران خان تمام اداروں کو اپنی ذات کا تابع بنانا چاہتاہے اور فرد واحد کی حکومت قائم کرنا چاہتا تھا اور چاہتاہے۔
نیوز کانفرنس میں خواجہ آصف نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد روک لو میں غیرمعینہ مدت تک توسیع دینے کو تیار ہوں، ادارے آئینی حدود میں رہنا چاہتے ہیں تو ہم نےان کو حوصلہ بڑھاناچاہیے مگر کچھ لوگ قوم اور ملک کی عزت سے کھیل رہےہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ارشد شریف میرے دوست تھے ان کی والدہ کے لئے بہت بڑا صدمہ ہے، یہاں میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیوں کے پی حکومت نے تھریٹ الرٹ جاری کیا اور وہاں سے ارشد شریف بیرون ملک بھیجا، کےپی حکومت کے پاس کیا تفصیلات تھیں انھوں نے وفاق کو کیوں نہیں بتایا۔
پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے متعلق وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کہیں آرٹیکل245 کے اطلاق کی ضرورت پڑی تو ضرور کریں گے۔
یاد رہے کہ آئین کا آرٹیکل 245 مسلح افواج کے کردار کے بارے میں ہے، مسلح افواج کا بنیادی کردار تو بیرونی جارحیت کی صورت میں پاکستان کے دفاع کا ہے اور یہی بات اس آرٹیکل کے شروع میں لکھی ہے۔
لیکن پہلی ذیلی شق کا پہلا جملہ ختم ہونے سے پہلے یہ بھی لکھا ہے کہ مسلح افواج کو جب بھی کہا جائے گا وہ سول حکومت کی معاونت میں کردار ادا کریں گی۔