ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن بے سود: کشتی حادثے کے باوجود سوشل میڈیا پر انسانی اسمگلرز کے اشتہاروں کی بھرمار

انسانی اسمگلرز

اسلام آباد : یونان کشتی حادثے پر حکومتی کمیٹیاں اور ایف آئی اے کے کریک ڈاؤن بھی ناکافی ہے، حادثے کے بعد بھی سوشل میڈیا پر انسانی اسمگلرز کے اشتہاروں کی بھرمار ایف آئی اے کارکردگی پرسوال اٹھارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یونان کشتی حادثے کے بعد ایف آئی اے کی کارروائیوں کے باوجود انسانی اسمگلرز کا مکروہ دھندا چل رہا ہے، سنہرے مستقبل کا خواب نوجوانوں کو بیچنے کےلئے سوشل میڈیا ڈنکی مافیا کاسب سے موثر ہتھیار ہے، فیس بک،، انسٹاگرام، ٹک ٹاک کے ذریعے باقاعدہ اشتہار دیکر لوگوں کوجال میں پھنسایا جاتا ہے۔

فیس بک، انسٹاگرم اور ٹک ٹاک سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر دھڑادھڑ پوسٹیں جاری ہیں، ایک فیس بک گروپ پر تو گزشتہ روز ہی ڈنکی لگانے یا غیرقانونی طور پر یورپ جانے کا اشتہار یا پوسٹ لگائی گئی۔

بی بی سی رپورٹ کے مطابق فیس بک کےذریعے رابطہ کرنے پر اسمگلرز واٹس ایپ پر رابطہ کرتے ہیں اور زمینی راستے سے ایران،ترکی اور پھر یورپ میں داخل کرایاجاتاہے۔ جس کے لئے لوگوں سے لاکھوں روپے بٹورے جاتے ہیں۔

ترکی کے ذریعے یورپ میں داخلہ کافی مشکل ہوگیا ہے اس لئے اب اسمگلر مصر،، لیبیا اور پھر یونان کا روٹ اختیار کررہے ہیں۔

یونان کشتی حادثے جیسے اتنے بڑے سانحے کے باوجود انسانی اسمگلروں کا دھڑلے سے سوشل میڈیا پر سرگرمیاں جاری رکھناحکومتی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔