بھارت سے آنے والا نیا سیلابی ریلہ : اگلے 24 سے 48 گھنٹے بہت اہم قرار

سیلاب

لاہور : ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے اگلے 24 سے 48 گھنٹے ہمارے لئے بہت اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج شام تک ہیڈ محمد والا پر سیلاب آنے کا خدشہ ہے، اگر ہیڈ محمد والا کو بریچ کرنا پڑا تو 16 موضع جات متاثر ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کی طرف سے آنیوالے پانی کے ریلے کی اطلاع دی گئی ہے، ستلج میں مزید پانی چھوڑا گیا ہے،پانی کا فلو مسلسل بڑھ رہا ہے اور بارشوں کے باعث ریسکیو کام متاثر ہوا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ پنجاب کے مختلف ہیڈ ورکس پر پانی کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے اور کئی مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ بلوکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 30 ہزار کیوسک ہے جبکہ دریائے چناب میں بڑا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیڈ محمد والا کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور شام تک اس مقام پر سیلاب آنے کا خدشہ ہے، اگر ہیڈ محمد والا کو بریک کرنا پڑا تو 16 موضع جات زیرِ آب آ سکتے ہیں جبکہ 7 سے 10 ہزار کے قریب گھر متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ دریائے ستلج کا پانی پنجند کے مقام پر آ کر جمع ہوگا جہاں یہ باقی دریاؤں کے پانی سے ملے گا، پانی پہلے ہی بہاولنگر اور بہاولپور کے اضلاع میں داخل ہو چکا ہے، انڈیا سے آنے والا تمام پانی اس وقت پاکستان میں داخل ہو رہا ہے۔

ڈی جی نے بتایا کہ گزشتہ روز بھی تربیلا ڈیم کے اسپل ویز دوسرے حصے میں کھولے گئے تھے اور آنے والے 24 سے 48 گھنٹے صورتحال کے لحاظ سے نہایت اہم ہیں، پانی کے بہاؤ کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب، افواجِ پاکستان اور تمام ادارے صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی خطرناک صورتحال میں عوام کی جان و مال کی حفاظت کو ہر ممکن یقینی بنایا جائے گا۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے تمام اضلاع میں 395 ریلیف کیمپس قائم کیے جا چکے ہیں تاکہ متاثرہ عوام کو سہولت فراہم کی جا سکے۔