متحدہ عرب امارات میں ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد کے لیے بارہا آگاہی مہم چلائی جاتی ہے۔
یواےای کی سب سے بڑی ریاست ابوظہبی پولیس کے ڈائریکٹوریٹ آف ٹریفک اور سیکیورٹی پٹرولز نے اپنی جاری روڈ سیفٹی مہم کے ایک حصے کے طور پر ڈرائیوروں پر زور دیا ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں سڑک کے بیچ میں رکنے سے گریز کریں۔
ڈرائیوروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی اور سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت کے لیے قریبی ایگزٹ یا محفوظ جگہ کی طرف جائیں تاکہ سنگین حادثات اور ٹریفک میں خلل نہ ہو۔
ڈائریکٹوریٹ آف ٹریفک اینڈ سیکیورٹی پٹرولز کے کرنل محمود یوسف البلوشی نے زور دیا کہ معمولی ٹریفک حادثات میں ملوث ڈرائیوروں کو اپنی گاڑیوں کو قریبی محفوظ پارکنگ جگہ پر لے جانا چاہیے۔
حکام نے حادثات کی اطلاع دینے اور امداد کی منصوبہ بندی کے لیے ایک آفیشل ایپ استعمال کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔
بغیر جواز کے سڑک کے بیچ میں رک جانے والے ڈرائیوروں کو آرٹیکل 56 کے تحت 1,000 درہم جرمانہ، 6 ٹریفک پوائنٹس اور آرٹیکل 98 کے تحت ٹریفک میں رکاوٹ ڈالنے پر 500 درہم جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
https://urdu.arynews.tv/uae-traffic-alert-speed-limit-restored-in-abu-dhabi/
متحدہ عرب امارات کی سب سے بڑے ریاست ابوظہبی کی اہم سڑک پر حادثے کے بعد رفتار کی حد بحال کر دی گئی۔
ابو ظہبی پولیس نے حالیہ ٹریفک حادثے کے بعد طہنون بن محمد روڈ (الحیار – الفواہ) پر رفتار میں کمی کے نظام کو دوبارہ فعال کر دیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ سڑک کی حفاظت کو بڑھانے اور مزید واقعات کو روکنے کے لیے اس سٹریچ پر رفتار کی حد کو 100 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کم کر دیا گیا ہے۔
گاڑی چلانے والوں سے کہا گیا ہے کہ وہ احتیاط سے گاڑی چلائیں اور رفتار کے تازہ ترین ضوابط پر عمل کریں۔
اس سے قبل رواں سال اپریل میں ابوظہبی نے دو بڑی شاہراہوں پر رفتار کی نئی حد کا اعلان کیا تھا۔
متحدہ عرب امارات کے صدر مقام ابوظہبی موبلٹی نے شیخ خلیفہ بن زاید انٹرنیشنل روڈ (E11) پر رفتار کی حد کو 160 سے کم کر کے 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔