ڈیرہ اسماعیل خان: خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے سرحدی علاقے درازندہ سے پچاس سے زائد اقسام کے فوسلز دریافت ہوئے۔
محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ برآمد ہونے والے فوسلز لگ بھگ 6 کروڑ 60 لاکھ سال قدیم ہیں جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ لاکھوں سال قبل اس علاقے میں سمندر تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ درازندہ میں واقع سمندر موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے اپنی جگہ سے پیچھے ہٹ گیا جس کے باعث سمندری حیات یہاں رہ گئیں۔
ماہرین کے مطابق کھدائی کے دوران نکالے جانے والے پتھروں کو صاف کیا تو اُن میں سے سیپیاں بھی برآمد ہوئیں۔ پروجیکٹ کے سربراہ اور بائیولوجی کے پروفیسر اطلس خان کا کہنا ہے کہ ہمیں کئی اقسام کے جاندار ملے جن میں کیکڑے، مچھلیاں، گھونگے اور ان کے انڈے شامل ہیں۔
محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ درازندہ خیبرپختونخواہ کے ہزارہ ڈویژن میں واقع ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) کے پہاڑی علاقے میں واقع ہیں جہاں سے 50 سے زائد اقسام کی باقیات ملیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیق میں اس نتیجے پر پہنچے کہ لاکھوں سال قبل ڈی آئی خان کی جگہ سمندر تھا مگر جغرافیائی تبدیلیوں کی وجہ سے پانی سیکڑوں کلومیٹر پیچھے ہٹ گیا۔