دلیپ کمار اور راج کپور کے تاریخی گھروں کی بحالی کیلیے فنڈز منظور

کے پی حکومت نے ثقافتی ورثے کے تحفظ تحت لیجنڈری بھارتی اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے گھروں کی بحالی کیلیے فنڈز منظور کر لیے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا میں ثقافتی ورثے کے تحفظ اور ہیریٹیج ٹور ازم کے فروغ کے لیے اقدامات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ورلڈ بینک کائیٹ پراجیکٹ کے تحت کئی منصوبوں اور ان کے لیے فنڈز کی منظوری دے دی ہے۔

بھارت کے معروف اداکار دلیپ کمار (یوسف خان مرحوم) اور راج کپور (آنجہانی) کے پشاور میں واقع تاریخی گھروں کی بحالی کے لیے بھی وزیراعلیٰ کے پی نے 33.8 ملین کی منظوری دے دی ہے۔

اس کے علاوہ کے پی کے عجائب گھروں کی اپ گریڈیشن کے لیے 295 ملین روپے، ضلع صوابی کے باہو ڈھیری منصوبے کے لیے 45 ملین اور تخت بھائی مردان کی آثار قدیمہ کی بحالی کے لیے 30 ملین روپے فنڈز کی منظوری دی گئی ہے۔

خیبر پختونخوا کے تاریخی مقامات پر سیکیورٹی اپ گریڈیشن کے لیے 220.59 ملین روپے جب کہ بونیر کے رانی گٹ آثار قدیمہ پر 40 ملین خرچ کیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے گلی باغ مانسہرہ، کوہ سلیمان ڈی آئی خان، شیخ بدین سائٹ ڈیرہ اسماعیل خان کے لیے فنڈز بھی جاری کیے۔

واضح رہے کہ دلیپ کمار (یوسف خان) ار راج کپور بھارتی فلم انڈسٹری کے دو بڑے نام ہیں، جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔ ان کی پیدائش غیر منقسم ہندوستان میں پشاور کے مشہور علاقے قصہ خوانی بازار میں ہوئی تھی۔ دونوں نے اپنے بچپن کا کچھ عرصہ پشاور میں گزارا، تاہم قیام پاکستان سے قبل ہی ان کے والدین ممبئی ہجرت کر گئے تھے۔

اس سے قبل کے پی حکومت 2020 میں دونوں لیجنڈری اداکاروں کے گھر خرید کر انہیں میوزیم میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

تاریخی قصہ خوانی بازار اور دلگران میں واقع مکانات کو محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے قومی ورثہ قرار دینے کے بعد اس وقت کے وزیر اعلیٰ کے پی کی منظوری سے وزارت خزانہ نے لیجنڈری اداکاروں کے گھروں کو خریدنے کےلیے رقم جاری تھی اور 2021 میں دونوں عمارتوں کی ملکیت محکمہ آثار قدیمہ کے نام منتقل کر دی گئی تھی۔

https://urdu.arynews.tv/ownership-of-the-houses-of-dilip-kumar-and-raj-kumar-transferred-to-the-archaeological-department/