پیر اسد شاہ کی حویلی سے بازیاب بچیوں کے انکشافات نے دل دہلا دیئے

اسد شاہ حویلی بازیاب بچیوں

پیراسد شاہ کی حویلی سے بازیاب بچیوں کے انکشافات نے دل دہلادیئے، بازیاب بچی نے انکشاف کیا بی بی پینےکوگرم پانی دیتی تھی ، فاطمہ غلطی کرتی توبی بی کہتی تھیں تمہیں مارڈالوں گی۔

تفصیلات کے مطابق رانی پورمیں گدی نشین پیراسد شاہ کی حویلی میں تشدد کا شکار ہونے والی بچیوں کے دل دہلا دینےوالے انکشافات سامنے آئے ، جس نے پولیس کی کارگردگی پر سوال کھڑے کردیئے۔

اس حوالے سے بی بی سی اپنی رپورٹ میں سامنے لے آئی، جس میں بتایا گیا کہ رانی پورمیں گدی نشین پیراسد شاہ کی حویلی میں کام کرنے والی صرف فاطمہ ہی نہیں بلکہ متعدد نوعمر بچیاں تشدد کیا شکار ہوئی۔

حویلی میں کام کرنے والی نسرین نامی لڑکی نے انکشاف کیا کہ بی بی پینے کو گرم پانی دیتی تھی اور کھانے کوبچ جانے والے کھانا ملتا، رات کو چار بجے بچے سوتے تھے تب ہمیں سونے کی اجازت ملتی تھی اور پھر صبح دس بجے اٹھا دیا جاتا تھا۔

نسرین کا کہنا تھا کہ بی بی ہمیں کہتی تھیں مجھے ہنساؤ۔۔ ڈانس کرو اور آپس میں لڑو۔

فاطمہ پر تشدد کی چشم دید گواہ نسرین نے دعویٰ کیا کہ فاطمہ گھریلو کام کاج میں تھوڑی سی غلطی کرتی تو بی بی اس کو کہتی تھیں تمہاراخون پی جاؤں گی، تمہیں مار ڈالوں گی۔

نورین نامی لڑکی نے بتایا حویلی میں مار پٹائی بہت زیادہ تھی، ایک مرتبہ بی بی نےاتنا مارا کہ اس کا منہ خون سےبھرگیا، پھربی بی نےکہا یہ خون پی جاؤ۔

نورین کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے گاؤں والوں کو بتایا تو کسی نے اعتبارنہیں کیا اور کہا ہمارے مرشد ایسے نہیں۔

زیب النسا نے بھی الزام لگایا لگایا کہ بی بی حنا نے ان کی دس سال کی بیٹی کو آنکھ پرمکا مارا اور پھراس کےچہرے پر میک اپ کردیا، بی بی نے بیٹی کو کہا گھر میں بتانا آنکھ پر انفکشن ہوا ہے اور اگر ایسا نہ کہا تو دوبارہ ماروں گی۔

بی بی سی نےاس معاملے پر پیراسد کے سسر فیاض شاہ اوران کے وکیل سے بھی بات کرنے کی کوشش کی توانہوں نے انکار کردیا۔