کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر گر گئی۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ کے مطابق انٹربینک میں امریکی ڈالر 9 پیسے سستا ہوکر 282 روپے 57 پیسے کا ہوگیا۔
گزشتہ روز انٹربینک میں امریکی ڈالر 282 روپے 66 پیسے پر بند ہوا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت
مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔
زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔
کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔