انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر 16 پیسے سستا ہوکر 282 روپے 6 پیسے پر بند ہوا۔
13 اگست کے روز انٹربینک میں امریکی ڈالر 282 روپے 22 پیسے رہا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔
پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت
زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔
کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔