پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر گرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری پوسٹ کے مطابق انٹربینک میں پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر 3 پیسے سستا ہوکر 281 روپے 92 پیسے پر بند ہوا۔
گزشتہ روز انٹربینک میں امریکی ڈالر 281 روپے 95 پیسے پر بند ہوا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔
پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت
زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔
کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔