پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق پاکستان کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں 5 پیسے کمی ہوئی اور امریکی ڈالر 284 روپے 67 پیسے پر بند ہوا۔
گزشتہ روز انٹربینک میں امریکی ڈالر 284 روپے 72 پیسے ریکارڈ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی ڈالر کی شرح میں یہ چھوٹی تبدیلی پاکستان کی معیشت کے لیے وزن رکھتی ہے۔ کمزور پاکستانی روپے مشینری، ایندھن اور اشیائے صرف کی درآمدات کی لاگت کو بڑھاتا ہے، جو افراط زر کو بڑھا سکتا ہے اور زندگی کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
Interbank closing #ExchangeRate for todayhttps://t.co/6GLC3adaOU#sbpexchangerate pic.twitter.com/djrFI9sPln
— SBP (@StateBank_Pak) July 15, 2025
مثبت پہلو یہ ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستانی مصنوعات بیرون ملک زیادہ سستی ہو جائیں گی، جس سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی صنعتوں کو فائدہ ہو گا۔
زر مبادلہ کی شرح غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو بھی متاثر کرتی ہے، پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ڈالر پر مبنی قرضوں کی لاگت میں اضافہ کرتی ہے۔
کاروبار اور سرمایہ کار ان تبدیلیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارتی توازن، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معاشی استحکام کو متاثر کرتے ہیں۔