لاہور: جج کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کا شکار زخمی گھریلو ملازمہ رضوانہ جو 6 روز سے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے کی طبیعت آج صبح اچانک خراب ہوگئی۔
اس حوالے سے پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج پروفیسرالفرید ظفر نے بتایا کہ رضوانہ کی صبح4بجے اچانک طبیعت بگڑی تھی جس کو دوبارہ آکسیجن لگا دی گئی ہے۔
پروفیسرالفرید ظفر نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے رضوانہ کی اچانک ہی طبعیت بگڑجاتی ہے جبکہ گزشتہ روز اس کی طبعیت بہت بہتر تھی۔
انہوں نے بتایا کہ رضوانہ خوشگوار موڈ میں بات کرتی رہی، گھرجانے کی ضد کررہی تھی، میڈیکل بورڈ اس کی طبیعت بگڑنے کا جائزہ لے گا۔
کالج پرنسپل کا کہنا تھا کہ نگران وزیرصحت نے بھی رضوانہ کامعائنہ کرکے کچھ ادویات تبدیل کیں، رضوانہ کی طبیعت خراب ہوتی ہےتو دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے۔
پروفیسرالفرید ظفر نے کہا کہ ہارٹ اسپیشلسٹ بھی اب رضوانہ کامعائنہ کرے گا، اس کے پلیٹ لیٹس 12ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار ہوگئے ہیں اور جسم میں خون کی شرح 7 ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خون کا یک دم بڑھانا بھی نقصان پہنچا سکتا ہے، رضوانہ کےجگر کے انفیکشن میں معمولی کمی آئی ہے جبکہ گردوں کا انفیکشن ختم ہوچکا ہے۔
پروفیسرالفرید ظفر نے مزید کہا کہ ایک سائیکالوجسٹ بھی رضوانہ کے علاج کرنے والوں میں شامل ہے، رضوانہ کی روزانہ کونسلنگ اور مرہم پٹی کی جارہی ہے، کونسلنگ سے اس کے ڈر اور خوف میں بھی بہتری آئی ہے۔