لاہور : چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی چیئر پرسن سارہ احمد نے کہا ہے کہ 14 سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ کی آنکھوں میں انگلیاں ٹھونسی گئیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام میں میزبان اقرار الحسن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس سے بذات خود مل کر آئی ہوں اس کے جسم کی کوئی ہڈی ایسی نہیں جو ٹوٹی ہوئی نہ ہو۔
جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کی شکار 14 سالہ رضوانہ کو دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے جیسے اسے کیسی انسان نے نہیں درندے نے مارا ہو، کوئی عام ذہنیت رکھنے والا انسان اس طرح تشدد نہیں کرسکتا۔
انہوں نے بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کے پاس یہ اختیارات نہیں ہیں کہ وہ کسی کے بھی گھر جاکر ان کے ملازمین سے سوالات کرسکے یا ان کے حوالے سے کوئی اقدام اٹھا سکے۔
اس پروگرام میں عالم دین مفتی نعمان نعیم نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام میں ماتحت افراد یا ملازمین سے حسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے اور ان پر کسی بھی قسم کے تشدد کی سختی سے ممانعت کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ پروگرام میں اقرار الحسن نے بچی کی خالہ اور دادی سے بھی گفتگو کی جس میں انہوں نے متعلقہ حکام سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔