صدر پیوٹن سے بہت ناراض ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین جنگ کے حوالے سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر پیوٹن سے بہت ناراض ہوں۔

واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ روس اور یوکرین کی جنگ ختم ہو، دونوں ممالک نے گزشتہ ہفتے 7 ہزار سے زائد فوجیوں کو کھو دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یوکرین جنگ میں لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے کچھ بھی کروں گا۔ ایسا اقدام کریں گے جس سے لوگوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں۔

ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صحت سے متعلق خبروں کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میری صحت کے بارے میں تمام خبریں جھوٹی ہیں میں بالکل صحت مند ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم دنیا کا بہترین دفاعی نظام گولڈن ڈوم بنائیں گے، کینیڈا گولڈن ڈوم دفاع نظام کا حصہ بننا چاہتا ہے، امید ہے کینیڈا کے ساتھ کوئی معاہدہ طے ہوجائے گا، ہم کینیڈا کے ساتھ معاملات طے کرنے پر کام کریں گے۔ اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ اسپیس فورس کمانڈ کا ہیڈ کوارٹر الاباما منتقل ہوگا۔

امریکی صدر اپنی ٹیرف پالیسی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف ڈیل سے امریکا میں کھربوں ڈالر آئے، ہم نے جاپان، یورپی یونین اور جنوبی کوریا کےساتھ کامیاب ڈیلز کیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ واشنگٹن امریکا کی سب سے محفوظ جگہ ہے، شکاگو میں بڑی تعداد میں جرائم پیشہ عناصر رہتے ہیں، شکاگو میں فوج تعینات کرنے جارہے ہیں تاہم ابھی وقت لگے گا، امریکا میں سب سے زیادہ منشیات وینزویلا سے آتی ہے۔

مزید پڑھیں : امریکی صدر نے یوکرین میں امن کا راستہ کھولا ہے، پیوٹن

روسی صدر ولاد میر پیوٹن نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین میں امن کے راستے کو کھولا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تیانجن میں خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادی ولاد میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ان کا ملک اس اصول پر قائم ہے کہ کوئی ملک دوسرے کے نقصان پر اپنی سلامتی کو یقینی نہیں بنا سکتا ہے۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرین کے بحران پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں بحران حملے سے نہیں بلکہ یوکرین میں مغربی اتحادیوں کی حمایت یافتہ بغاوت سے پیدا ہوا۔