نیند کو متاثر کرنے والے اس مرض کو ہرگز معمولی نہ سمجھیں!

انسانی صحت بھرپور اور پرسکون نیند کے ساتھ جڑی ہے، جس شخص کی نیند بہتر ہوتی ہے اس سے بیماریاں اور سستی کوسوں دور رہتی ہے۔

نوکٹریا بھی ایک ایسا مرض ہے جو آپ کی نیند کو متاثر کرنے کا سبب بنتا ہے۔ انسان کی عمر بڑھنے کے ساتھ کئی مسائل پیدا ہوتے ہیں جن میں مثانوں کی کمزوری بھی شامل ہے، اس وجہ سے بہت سے لوگوں کو رات میں کئی بار پیشاب کی حاجت پیش آتی ہے۔

مثانے کی کمزوری کے باعث پیش آنے ولی کیفیت کو نوکٹریا کہا جاتا ہے۔ طبی ماہر حسین الزبیدی کے مطابق نوکٹریا میں مبتلا افراد میں یہ مرض عمر رسیدگی کی وجہ سے جنم لیتا ہے۔

نوکٹریا کے نام سے جانے جانا والا یہ مرض 70 سال سے زیادہ عمر کے مردوں میں پایا جاتا ہے اور اکثر و بیشتر انھیں متاثر کرنے کا سبب بنتا ہے۔

اس مرض میں مثانے کے ٹشو کمزور ہوجاتے ہیں جس کے نتیجے میں مثانے کو خالی کرنے کی صلاحیت متاثر ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے مذکورہ شخص دیر تک باتھ روم میں وقت گزارتا ہے۔

طبی ماہر نے انکشاف کیا کہ اب یہ مرض مرد اور خواتین دونوں میں 20 سے 30 برس میں بھی جنم لینے لگا ہے۔ نوکٹریا 20 سے 40 برس کے مرد حضرات کو 44 فیصد تک متاثر کر سکتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ جدید طرز زندگی اور کھانے پینے کی عادات اپنانے سے بھی یہ مرض جنم لیتا ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد اکثر دن کے وقت مصروف ہونے کے باعث پانی کا زیادہ استعمال نہیں کرتی۔

ایسے افراد جو دن میں کم پانی پیتے ہیں وہ شام میں زیادہ پانی پیتے ہیں، ان اوقات میں ان کا مثانہ بھر جاتا ہے اور یہی وجہ رات میں ان کے بار بار اٹھنے کا سبب بھی بنتی ہے۔

امریکا کی نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامینیشن سروے کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 20 سال سے زیادہ عمر کے 32 فیصد افراد کو رات میں دو یا اس سے زیادہ بار حاجت کے لیے جاگنا پڑتا ہے۔

ان لوگوں میں یہ خطرہ تقریباً 50 فیصد زیادہ پایا گیا جو دن میں ویڈیوز دیکھنے میں پانچ یا اس سے زیادہ گھنٹے گزارتے ہیں اور پانی پینے یا واش روم جانے سے گریز کرتے ہیں۔

دیگر عوامل بھی اس مرض کا سبب ہوسکتے ہیں جن میں سگریٹ نوشی اور جسمانی طور پر غیر فعال ہونا مثانے کی صلاحیت کو کم کر سکتا ہے، جس سے پیشاب کی حاجت بڑھ جاتی ہے۔

ہارمونل تبدیلیاں بھی کم عمری میں ہی نوکٹریا کے مرض کو جنم دے سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ مرض ہائی بلڈ پریشر، ٹائپ 2 ذیابیطس اور گردے کی خرابی کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔

اگر اس مرض سے بچنا ہے تو ماہرین کے مطابق دن کے وقت زیادہ پانی کا استعمال کریں اور سونے سے تین گھنٹے قبل تک 330 ملی لیٹر سے زیادہ پانی نہ پیا جائے۔