اسلام آباد : سابق وزیر اطلاعات اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے متعلقہ وزارتوں سے کہا کہ وہ واضح کریں کہ کیا پاکستان کی فضائی حدود افغانستان میں ڈرون حملے کے لیے استعمال کی گئی؟
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان کےڈرون حملےمیں پاکستان کی زمین استعمال ہونےکاسوال نہیں، سوال یہ ہے کہ پاکستان کی فضااستعمال کرنے کی اجازت دی گئی یا نہیں؟
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بارباریہ بیان کہ پاکستان کی سرزمین استعمال نہیں ہوئی غیرواضح بات ہے، متعلقہ وزارتوں کو وضع بیان جاری کرنا ہو گا۔
افغانستان کے ڈرون حملے میں پاکستان کی زمین استعمال ہونے کا سوال نہیں ہے سوال یہ ہے کہ پاکستان کی فضاء استعمال کرنے کی اجازت دی گئ یا نہیں؟ بار بار یہ بیان کہ پاکستان کی سرزمین استعمال نہیں ہوئ غیر واضع بات ہے متعلقہ وزارتوں کو وضع بیان جاری کرنا ہو گا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) August 6, 2022
خیال رہے بدھ کو ایک رپورٹ میں سفارتی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ القاعدہ کے ایمن الظواہری کی ہلاکت کے ڈرون حملے کے لیے امریکا کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
سفارتی ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وہ پاکستانی حکومت کی حکمت عملی ظاہر نہیں کر سکے تاہم متعلقہ اتھارٹی الظواہری کے قتل کے مختلف پہلوؤں پر غور کر رہی ہے۔
یاد رہے صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ امریکا نے القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو ہلاک کر دیا ہے، جو دنیا کے سب سے زیادہ مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک اور 11 ستمبر کے مشتبہ ماسٹر مائنڈ تھے۔