بھارتی پولیس نے اپنے حق کے لیے احتجاج کرنے والے کسانوں پر ڈرونز کے ذریعے آنسو گیس شیلز کی برسات کی تو کسانوں نے پتنگوں کے ذریعے ڈرونز گرانا شروع کر دیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی کسان مودی سرکار کی وعدہ خلافیوں پر اپنے حق کے لیے ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور ملک بھر سے دارالحکومت دہلی پہنچ رہے ہیں جس کو روکنے کے لیے مودی حکومت تمام تر ریاستی طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔
ہریانہ میں پولیس نے پنجاب اور ہریانہ سرحد پر شمبھو بیریئر کے قریب احتجاج کرنے والے کسانوں پر ڈرونز کے ذریعے آنسو گیس کے شیل برسائے یوں ہریانہ کی پولیس بھارت کی پہلی پولیس بن گئی جس نے ڈرون کے ذریعے آنسو گیس کے شیلز فائر کیے۔
تاہم کسان بھی بھارتی پولیس کے دوبدو مقابلے پر اتر آئی ہے اور پتنگوں کے ذریعے ڈرونز کو مار گرانا شروع کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جہاں ایک طرف ہریانہ کی حکومت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کسانوں کو احتجاج کے لیے نئی دہلی بڑھنے سے روک رہی ہے وہیں کسان روایتی پتنگ بازی کے ذریعے پولیس کی اس کوشش کو ناکام بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کسان ایم ایس پی اور دیگر زرعی اصلاحات کی قانونی ضمانت کے لیے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں دہلی چلو احتجاج کے لیے دہلی جانا چاہتے ہیں، گزشتہ دو روز سے پنجاب اور ہریانہ سرحد پر شمبھو بیریئر پر جمع اور مسلسل احتجاج کر رہے ہیں جبکہ سرحدی علاقے میں پولیس نے پنجاب اور ہریانہ سے آنے والے کسانوں کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔