شام، سویدا میں دو گروپوں میں مسلح تصادم، ہلاکتوں کی تعداد 89 ہوگئی

شام، سویدا میں دو گروپوں میں مسلح تصادم، ہلاکتوں کی تعداد 89 ہوگئی

15 جولائی 2025: شام کے جنوب میں واقع دروز اکثریتی شہر سویدا میں دو گروپوں کے درمیان ہونے والے مسلح تصادم کے نتیجے میں اب تک 89 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔

عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مسلح راہ زنی کے بعد شروع ہونے والی جھڑپیں مقامی دروز فرقے اور خانہ بدوش قبیلے کے درمیان نسلی فسادات کا رخ اختیار کرگئی تھیں۔

رپورٹس کے مطابق مرنے والوں کی اکثریت کا تعلق دروز فرقے کی مسلح ملیشیا سے بتایا جا رہا ہے، جبکہ ان جھڑپوں میں 10 سے زائد مسلح قبائلی بھی مارے جاچکے ہیں۔

سویدا گورنریٹ نے جھڑپوں کے دوران 6 شامی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔

ساتھ ہی اسرائیل میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے سویدا میں سرکاری ٹینکوں پر بمباری کی ہے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ جھڑپیں شہر کے مشرقی علاقہ مقوس میں راہزنی کے واقعے کے بعد مقامی مسلح ملیشیا اور قبائلیوں کے درمیان شروع ہوئی تھی۔

جس کے دوران دونوں متحارب فریقین نے ایک دوسرے کے متعدد افراد کو یرغمال بنالیا تھا۔ جنہیں عمائدین اور سرداروں کی مداخلت کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ شام پر بمباری وہاں کی حکومت کے لیے واضح انتباہ ہے۔

جنوبی شام میں فوج کی جانب سے کئی ٹینکوں پر حملے کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دمشق کو وارننگ جاری کی ہے۔

روس نے 50 دن میں جنگ نہ روکی تو۔۔ ٹرمپ نے دھمکی دیدی

فوج نے کہا کہ یہ حملے ٹینکوں کو فرقہ وارانہ جھڑپوں کے مقام کے قریب واقع دروز گاؤں تک پہنچنے سے روکنے کے لیے کیے گئے تھے۔

کاٹز نے کہا کہ اسرائیلی حملے ”شام کی حکومت کے لیے ایک پیغام اور واضح انتباہ تھے، ہم شام میں دروز کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے، اسرائیل خاموش نہیں رہے گا۔