’آئی ایم ایف پروگرام دوبارہ معطل ہوا تو ہمارا بچنا مشکل ہوگا‘

آئی ایم ایف ٹیکس نیٹ

ماہر معاشیات عابد سلہری نے کہا ہے کہ ہم ابھی ڈیفالٹ کے کنارے سے واپس آئے ہیں اگر آئی ایم ایف پروگرام دوبارہ معطل ہوا تو ہمارا بچنا مشکل ہوگا۔

ماہر معاشیات عابد قیوم سلہری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’اعتراض ہے‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹاف لیول معاہدہ ہونے سے آئی ایم ایف کے بغیر چلنے کی سوچ ختم ہوئی ہے، موجودہ قرض پروگرام کو تین حکومتیں چلائیں گی۔ موجودہ حکومت 12 اگست تک آئی ایم ایف پروگرام کو لے کر چلے گی، اس کے بعد نگراں حکومت اور پھر الیکشن کے بعد نئی حکومت اس پروگرام پر عمل کرے گی۔

عابد سلہری نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام دوبارہ معطل ہواتو پھر ہمارا بچنا مشکل ہوگا اور شدید معاشی بدحالی ہماری منتظر ہوگی، ہمیں 23 ویں پروگرام میں رہتے ہوئے 24 ویں پروگرام کی بات کرنی ہوگی۔ ہم ابھی ڈیفالٹ کےکنارے سے واپس ہو کر آئے ہیں اگر آئی ایم ایف سےجان چھڑانی ہے تو معاشی اصلاحات کرنی پڑیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کو ٹارگٹڈ سبسڈی پر کوئی اعتراض نہیں ہے، وہ ہمیں یہ کہتا ہے کہ ہمارے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں اس لیے آمدنی بھی بڑھائیں اور نان ٹارگٹڈ سبسڈی نہ دیں۔

 

ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ ٹیکس لگانے پر سیاسی مفادات سامنے آ جاتے ہیں، ہم ایک پاؤ گوشت کے لیے پوری گائے ذبح کرتے جا رہے ہیں۔