‘بجٹ پر سوالات ہیں، کیا حکومت آئی ایم ایف کے پریشر پر پیچھے ہٹ سکے گی؟’

فرحان بخاری

اسلام آباد : ماہرمعاشیات فرحان بخاری کا کہنا ہے کہ بجٹ پر سوالات ہیں؟ کیا حکومت آئی ایم ایف کے پریشر پر پیچھے ہٹ سکے گی؟۔

تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات فرحان بخاری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر وقتی طور پر اوپن مارکیٹ میں کمزور ہوا ہے لیکن مہنگائی کی شرح تشویشناک ہے، ملک میں38 فیصد مہنگائی عوام کی کمر توڑ دے گی۔

فرحان بخاری کا کہنا تھا کہ دوست ممالک اوربیرونی اداروں کو ملک میں بے یقینی کی صورتحال پرتشویش ہے ، دوست ممالک اور بیرونی ادارے ملک میں بے یقینی ختم کرنے کا کہتے ہیں۔

ماہر معاشیات نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی 38 فیصدتک پہنچ چکی ہے اب دیکھنا چاہیے کہ ڈالر کی قدر کم ہونے سے عوام کو کیا فائدہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے2پہلو ہیں ،ایک اصل بجٹ ہوگا ایک دکھاوے کا بجٹ ہوگا، اصل بجٹ وہ ہوگا جو آئی ایم ایف کے ساتھ طے کیا جائے گا، دکھاوے کا بجٹ وہ ہوگا جو تقریروں میں بتایا جائےگا۔

فرحان بخاری نے مزید کہا کہ بجٹ پر سوالات ہیں،کیا حکومت آئی ایم ایف کے پریشر پر پیچھے ہٹ سکے گی؟

ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں واضح قسم کی اپوزیشن نہیں جو ہے وہ دکھاوے کی ہے، اس سال پارلیمنٹ میں بجٹ پر اچھی بحث دیکھنے کو نہیں ملے گی، گزشتہ سال بجٹ کے موقع پرجس طرح بحث کی گئی تھی اس بارایسا نہیں ہوگا۔