اسلام آباد : بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی آئینی سرگرمیوں میں مداخلت کے حوالے سے وضاحت دے دی۔ نمائندہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ انتخابی فنڈز میں کوئی مداخلت نہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹرپریز نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کی آئینی سرگرمیوں میں مداخلت نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی الیکشن کے فنڈز میں آئی ایم ایف کی کوئی مداخلت نہیں اور نہ ہی پاکستان کی آئینی سرگرمیوں میں مداخلت کرسکتے ہیں۔
نمائندہ آئی ایم ایف ایسٹرپریز کا کہنا تھا کہ صوبائی اور عام انتخابات کی آئینی حیثیت ہے، عام انتخابات کے انعقاد اور دیگر فیصلوں کا اختیار مکمل طور پر پاکستانی اداروں کے پاس ہے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں ایسی کوئی ضرورت نہیں جو پاکستان کی آئینی سرگرمیوں میں مداخلت کرسکیں۔
ایسٹرپریز نے بتایا کہ قرض پروگرامز کے تحت معاشی اہداف حکومتی سطح پر مقرر کیے گئے ہیں اور اسی کے تحت اخراجات کی ترجیحات آئینی طریقے طے کی جاسکتی ہیں۔
آئی ایم ایف کی نمائندہ نے مزید کہا کہ ترجیحات کے تحت اضافی محصولات بڑھانے کے لیے مالی گنجائش موجود بھی ہے تاکہ پاکستان میں یہ یقینی بنایا جاسکے کہ آئینی سرگرمیاں ضرورت کے مطابق ہوں۔