4 سال قبل انتقال کر جانے والے شخص کیخلاف بجلی چوری کا مقدمہ درج

4 سال قبل انتقال کر جانے والے شخص کیخلاف بجلی چوری کا مقدمہ درج

حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حسیکو) کا ایک کارنامہ سامنے آیا ہے جس میں اس نے 4 سال قبل انتقال کر جانے والے شخص پر بجلی چوری کا پرچہ مقدمہ کر دیا۔

پولیس یونس مسیح کو گرفتار کرنے پہنچی تو اہل خانہ نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ تھما دیا جس پر پولیس ٹیم حیران رہ گئی۔ آنجہانی یونس مسیح کی بیوہ مقدمے کے اندراج پر پریشان ہیں۔

یونس مسیح کا اکتوبر 2020 میں علالت کے باعث انتقال ہو گیا تھا جبکہ ان کے خلاف بجلی چوری کا مقدمہ 3 اگست کو تھانہ قاسم آباد میں درج کیا گیا۔

بیوہ یونس مسیح کا کہنا ہے کہ میرے مرحوم شوہر پر بجلی چوری کا پرچہ کاٹ دیا گیا، میرے گھر پولیس آئی کہ آپ کے شوہر کو گرفتار کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے کہا جا رہا ہے کہ اپنے شوہر کی ضمانت کراؤ، مجھے انصاف دیا جائے اور مرحوم شوہر پر درج مقدمہ ختم کیا جائے۔

سندھ کے ضلع قمبر شہداد کوٹ میں سیپکو حکام کی مدعیت میں ڈھائی سالہ بچے پر بجلی چوری کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

کمسن بچے کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس کو اس کی عمر کا پتا چلا۔ ڈھائی سالہ بھورل کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر سیپکو اور پولیس پریشان ہیں۔

پولیس تاحال ملزم کو گرفتار یا کیس کینسل کرنے کا فیصلہ نہ کر سکی۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق گاؤں خادم سیلرو میں بھورل کے گھر چوری کی بجلی چل رہی تھی۔

درج مقدمے کے مطابق کنکشن منقطع کر کے ایس ڈی او شہداد کوٹ کو اطلاع دی جن کے خط لکھنے پر پولیس نے مقدمہ درج کیا۔

حکومت کا ملک بھر میں بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں اب تک کئی افراد کے خلاف مقدمہ اور گرفتاریاں عمل میں لائی جا چکی ہیں۔

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی سابق رکن اسمبلی رخسانہ کوثر بجلی چوری کرتی پکڑی گئی تھیں۔ لیسکو نے ان کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔ ترجمان لیسکو نے بتایا تھا کہ رخسانہ کوثر پر پانچ لاکھ پچھتر ہزار روپے کا جرمانہ کیا گیا۔