اسلام آباد: سیکریٹری توانائی کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کو ادائیگیوں کا بوجھ عوام پر ہی ڈالا جائےگا اور گردشی قرض پرجو سود ہے وہ بھی عوام ہی ادا کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کااجلاس ہوا، سیکریٹری توانائی نے قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے توانائی کے اجلاس میں واضح بتایا کہ جو بھی آئی پی پیز کو ادائیگیاں ہوں گی عوام پر ہی بوجھ ڈالاجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اب آرام سے نہیں بیٹھ سکتے، سارا بوجھ صارف پرہی ڈالیں گے، گردشی قرض پرجو سود ہے وہ بھی عوام ہی ادا کریں گے۔
سیکریٹری توانائی نے کہا کہ آئی ایم ایف کا دباؤ ہے، ہم گردشی قرض نہیں بڑھا سکتے، آئی ایم ایف کیساتھ وہی ساری باتیں کرتے ہیں جو آپ بتا رہے ہیں لیکن وہ مانتے نہیں۔
اجلاس میں سیکرٹری پاور نے بتایا کہ آئیسکو،گیپکواور فیسکونجکاری کےپہلےمرحلےمیں شامل ہیں، کمپنیوں کی نجکاری سے حکومت کا بوجھ نہیں پڑے گا۔
حکام پاورڈویژن نے کہا کہ نیپرانےہمیں11فیصد کےلاسزکی اجازت دی ہے، ڈسکوزجوبھی لےگانقصانات کےساتھ ہی خریدے گا، پنجاب کی کمپنیاں بھی 150 ارب کانقصان کررہی ہیں۔