’نیتن یاہو سے انسانیت کیخلاف جرائم کا حساب لینا ہوگا‘

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پورے خطے کے مستقبل کے ساتھ جوا کھیل رہے ہیں وہ خطے کی سلامتی اور مستقبل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

منگل کو اپنے قطر کے دورے کے دوسرے دن صدر رجب طیب ایردوان نے 44 ویں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی جس نے خطے کے بڑے مسلم ممالک کو اکٹھا کیا ہے۔

اس سربراہی اجلاس میں فطری طور پر فلسطین اسرائیل تنازعہ پر توجہ مرکوز کی گئی اور اس بات پر غور کیا گیا کہ مسلم، عرب دنیا اور عالمی برادری عام طور پر اسرائیل کے مظالم کو روکنے کے لیے کیا کر سکتی ہے۔

ایردوان نے تنازعات کے وسیع تر خطے میں پھیلنے کے خطرے پر اپنے انتباہ کا اعادہ کیا اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مذمت کی، جنہیں وہ پہلے "قصائی” قرار دے چکے ہیں۔

غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو اپنے سیاسی حسابات کے لیے پورے خطے کے مستقبل کے ساتھ جوا کھیل رہے ہیں، خواتین اور بچوں کا قتل جنگی جرم ہے اور اسرائیل کو سزا ملنی چاہیے۔

اردوان نے کہا کہ ترکی ایک مستقل جنگ بندی کی امید رکھتا ہے اور 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی خود مختار ریاست قائم کی جائے گی جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو، ترکی ایک ضامن ریاست کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم پر حساب لینا چاہیے ہماری ترجیح پائیدار جنگ بندی کا فوری اعلان اور انسانی امداد کی فراہمی ہے۔ اردوان نے زور دیا کہ غزہ میں مظالم کو علاقائی جنگ میں تبدیل ہونے سے روکا جائے جس میں شام بھی شامل ہو۔