یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو 30 سے زیادہ ممبران تک بڑھنے کے لئے تیار ہونا چاہئے۔
بلاک پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے کیونکہ زیادہ ممالک یورپی یونین کی رکنیت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ مغربی بلقان، خاص طور پر سربیا اور بوسنیا اور ہرزیگووینا میں روس کے اثر و رسوخ نے خدشات کو جنم دیا ہے۔
وان ڈیر لیین نے بدھ کے روز اسٹراسبرگ میں یورپی یونین کے قانون سازوں کو بتایا کہ "تاریخ اب ہمیں اپنی یونین کو مکمل کرنے کے لیے کام کرنے کے لیے بلا رہی ہے ایسی دنیا میں جہاں سائز اور وزن اہمیت رکھتا ہے یہ واضح طور پر یورپ کے اسٹریٹجک مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہی وقت میں ہمیں ہر پالیسی کو قریب سے دیکھنے کی ضرورت ہے اور یہ دیکھنا ہوگا کہ وہ کس طرح متاثر ہوں گے۔
توسیع کی صورت میں یورپی یونین کے چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ کمیشن کے جائزے اس بات کا جائزہ لیں گے کہ معیشت، توانائی، زراعت یا ہجرت جیسے شعبوں میں پالیسی کے ہر شعبے کو کس طرح ڈھالنے کی ضرورت ہوگی۔
یوکرین کے بارے میں، جس نے بار بار بلاک میں شامل ہونے کا کہا ہے انہوں نے کہا کہ کیف نے 2022 میں امیدوار کا درجہ حاصل کرنے کے بعد سے رکنیت کی طرف "بہت بڑی پیش رفت” کی ہے لیکن مزید کچھ کرنا ہوگا۔
وون ڈیر لیین کا کہنا تھا کہ الحاق میرٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے اس کے لیے سخت محنت اور قیادت کی ضرورت ہوتی ہے لیکن پہلے ہی کافی ترقی ہو چکی ہے ہم نے دیکھا ہے کہ یوکرین نے پہلے ہی بہت بڑی پیش رفت کی ہے۔
سال کے آخر تک بلاک میں ارکان کی تعداد بڑھانے کی بحث اس کی خارجہ پالیسی کے ایجنڈے میں سرفہرست رہے گی۔ اس سے قبل یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے کہا تھا کہ بلاک کو 2030 تک اپنی تعداد بڑھانے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔